In the Quiet Between Waves: A Photographer’s Reflection on Identity, Vulnerability, and the Body in Motion
Hot comment (3)

سکوت کا راز
وہ بحر کے دھڑکنے والے پانیوں کے درمیان، اپنی جلد پر سورج کی روشنی کو محسوس کر رہی تھی۔
وہ تو صرف خود سے بات کر رہی تھی
بجائے فوٹو شوٹ کے، وہ ‘خود’ سے اپنی نشاندہی کر رہی تھی۔
لائٹ بنا دو!
کس طرح؟ 3 بجے صبح، گرم چائے، اور آنکھوں میں آنسوؤں والا سوال: ‘تم اب بھی زندہ ہو؟’
اب تم باقاعدگی سے خود سے بات نہ کرو؟ آئینے میں جلوہ دکھانا نہ، بلکہ جلوۂ ذات دکھانا!
تم نے جب آخر محسوس کیا تھا ‘میرا وجود حقیقت ميں موجود ہے’؟ فائلز پر لائک دینا، اور ذرا سا آواز لگانا: ‘مَیرِ!’

سکوت کا جادو
آج کل تو سب ‘فلم’ کر رہے ہیں، لیکن وہ اصل میں ‘دل’ کر رہے ہیں؟
میرا بچہ سو رہا تھا، میرے پاس صرف ایک کافی اور آدھا فلم ڈالنے والا دماغ تھا۔ پھر مجھے یاد آیا: واقعی ‘دکھائنا’ نہیں، بلکہ ‘جینا’ سبق دینا ہے۔
خاموش پلٹو!
ایسے وقت میں جب دنیا بولتी ہے، تم بس خاموش رہنا سبق دو۔ میرے پاس نہ تو فلٹر تھا، نہ شوٹنگ سکروٹ، صرف اپنے جسم کو دوسرا نظر آنا تھا۔
تمّار کرو!
آج کل تو لوگ لائکس کو زندگی سمجھتے ہیں۔ لیکن مجھے تو واقعات واقعات نظر آئے جب میرا جسم بولتا تھا… لمحات میں!
تمّار؟ تمّار! ✨ (اور اگر تم شام کو تندرست محسوس نہ کرو، تو صرف اتنا بولنا: ‘مُجّرَ!’ 😂)
#سکوت_کے_درميان #جسم_زندگي #خود_دِکھاؤ